مولانا راشد محمود سومرو کی سیاسی جدو جہد پر طائرانہ نظر
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
مولانا راشد محمود سومرو، سیکرٹری جنرل جمعیت علمائے اسلام سندھ، سال 2024 میں اپنی سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے حوالے سے نمایاں رہے۔
انہوں نے جے یو آئی کو سندھ میں مضبوط کرنے، عوامی مسائل پر آواز بلند کرنے، اور دینی معاملات میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے۔ ان کی کارکردگی کا جائزہ درج ذیل نکات میں پیش کیا گیا ہے
سیاسی کارکردگی
1. بلدیاتی سیاست میں کامیابیاں
مولانا راشد محمود سومرو نے سندھ میں جے یو آئی کے بلدیاتی انتخابات کی مہم کی قیادت کی۔
اندرون سندھ خاص طور پر لاڑکانہ، کشمور، اور شکارپور میں جماعت نے اہم کامیابیاں حاصل کیں، جو ان کی قیادت کا نتیجہ تھیں۔
2. پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات
جے یو آئی سندھ نے مولانا سومرو کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے کئی مسائل پر اتفاق رائے پیدا کیا، جس سے سندھ کے عوامی منصوبوں میں پیش رفت ہوئی۔
3. سیاسی جلسے اور عوامی رابطہ مہم
مولانا راشد سومرو نے سال بھر مختلف اضلاع میں سیاسی جلسے کیے، جن میں مہنگائی، تعلیم، اور دینی آزادی کے موضوعات کو اجاگر کیا۔
ان کے خطابات نے عوام میں شعور اجاگر کیا اور جے یو آئی کے اثر و رسوخ کو بڑھایا۔
دینی اور سماجی خدمات
1. مدارس کے تحفظ کے لیے کردار
مولانا سومرو نے سندھ میں دینی مدارس کے تحفظ اور اصلاحات کے خلاف بھرپور مہم چلائی۔
انہوں نے حکومت سے مدارس کے مسائل پر بات چیت کی اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔
2. قدرتی آفات میں امدادی کام
سیلاب اور بارشوں کے دوران مولانا سومرو کی قیادت میں جے یو آئی سندھ نے ریلیف کیمپ لگائے اور متاثرین کی مدد کی۔
اندرون سندھ میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے ذاتی طور پر امدادی کاموں کی نگرانی کی۔
اہم کارنامے
1. لاڑکانہ میں تعلیمی منصوبے کا آغاز
مولانا سومرو نے لاڑکانہ میں ایک جدید دینی و عصری تعلیمی ادارے کا سنگ بنیاد رکھا، جسے سندھ کے لیے ایک ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا۔
2. قبائلی تنازعات کے حل میں کردار
اندرون سندھ قبائلی تنازعات کے خاتمے کے لیے مولانا سومرو نے ثالث کا کردار ادا کیا اور کئی جھگڑوں کو بات چیت کے ذریعے حل کروایا۔
3. مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف احتجاج
جے یو آئی سندھ نے ان کی قیادت میں مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف بڑے مظاہرے کیے، جن میں عوام نے بھرپور شرکت کی۔
چیلنجز کا سامنا
1. سندھ میں حکومتی دباؤ
مولانا سومرو کو حکومتی جماعتوں کی جانب سے دباؤ اور تنقید کا سامنا رہا، لیکن انہوں نے جماعت کے موقف کو مضبوطی سے پیش کیا۔
2. تنظیمی مسائل
جے یو آئی سندھ کے اندر بعض اضلاع میں تنظیمی چیلنجز کا سامنا ہوا، جنہیں مولانا سومرو نے کامیاب حکمت عملی سے حل کیا۔
مجموعی جائزہ
مولانا راشد محمود سومرو نے سال 2024 میں سندھ میں جے یو آئی کو مضبوط اور فعال بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں جماعت نہ صرف سیاسی میدان میں کامیاب رہی بلکہ سماجی اور دینی خدمات میں بھی نمایاں کارکردگی دکھائی۔
ان کے اقدامات نے انہیں سندھ میں ایک مؤثر سیاسی اور دینی رہنما کے طور پر مزید مستحکم کیا۔
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں