جامعہ شمس العلوم کرڑاہ
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
جامعہ شمس العلوم۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ جامعہ شمس العلوم کیا کر رہی ہے؟
جی ہاں جامعہ شمس العلوم کی خوشبو پورے ملک بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل چکی ہے۔
جامعہ شمس العلوم کا علمی معیار اتنا بلند ہے کہ اس کی مثال پورے سندھ میں نہیں ملتی
جامعہ شمس العلوم کے طلباء سندھ کے کونے کونے میں علم کی روشنی پھیلا رہے ہیں۔
جامعہ شمس العلوم کا قرہ کے شہریوں پر بے شمار احسانات ہیں۔
کرڑاہ شہر گواہی دے گا۔
کرڑاہ ہ شہر کے نوجوان اور بوڑھے لوگ گواہی دیں گے کہ جامعہ شمس العلوم کے اساتذہ جیسا اخلاق کوئی انسان نہیں۔
جامعہ شمس العلوم کے اساتذہ اعلیٰ اخلاق کے پیکر ہیں۔
غریبوں کے ہمدرد
ان کی خدمات 1944 سے آج تک تقریباً ایک صدی پر محیط ہیں۔
اور یہ بھی ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے کہ جامعہ شمس العلوم کے اساتذہ ہر دل عزیز ہیں کہ وہ اپنے اور دوسروں کی تعریف کرتے نظر آتے ہیں۔
لیکن
آج کچھ راشن مافیا گروہ جو شاید راشن سے محروم ہو چکے ہیں، پچھلے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر رکھا ہے۔
وہ ان پاکیزہ ہستیوں کے خلاف اپنے دل کا زہر اگل رہے ہیں۔
اوہ نام نہاد صحافی
آپ کو کرڑاہ کے منتخب نمائندے نظر کیوں نہیں آتے؟
ووٹنگ کے وقت آپ لفافوں پر ان کی تعریفیں سناتےتھکتے نھیں تھے۔
آپ واحد نہیں ہیں جنہوں نے ان مقدس ہستیوں کو ووٹ نہیں دیا اور بزرگوں کا انتخاب نھیں کیا۔
اب ان سے راشن نہیں ملتا تو وہ جامعہ شمس العلوم کے اساتذہ سے رجوع کرتے ہیں۔
لیکن
انسانیت کے انہی خادموں نے جب مدرسہ کے اساتذہ نے محسوس کیا کہ قدرتی آفت بارش کی صورت میں آئی ہے تو انہوں نے اپنے مدارس کی ہزاروں ضرورتوں کے لیے لوگوں کی خدمت شروع کردی۔
مسلسل 3 ماہ سے ہزاروں لوگ عوام میں راشن اور ضروریات زندگی کی تمام اشیاء تقسیم کرنے لگے
اساتذہ کو فرق نہیں پڑتا تھا کہ یہ ان کا ہے یا کسی اور کا
اس نے ووٹ دیا یا نہیں۔
انہوں نے بلا تفریق پورے علاقے کے عوام کی خدمت کی۔
لیکن ظاہر ہے کہ آپ ہر معاملے میں صحافیوں سے مشورہ نہیں کریں گے۔
کسی کو دیں اور کسی کو نہ دیں۔
وہ ایک عالم ہے، ہزاروں علماء کے استاد ہے اور اس نے اپنی تحقیق مکمل کر کے ہر مستحق تک حق پہنچایا ہے۔
لیکن تم؟
تم کون ہو؟
الزام لگانے والے
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں