قبولیت دعا کا اثر معلوم ھویانہ ھودعا کرنا ھر گز نہ چھوڑے
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے جو شخص دعا کرے اس کی دعا قبول ہوتی ہے جب تک کہ جلدی نہ کرے پھر جلدی کرنے کا مطلب بتاتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ دعا کرتے کرتے کہتا ہے کہ میں نے دعا کی تودعا قبول نہ ہوئی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دعا قبول ہونے کی ایک شرط یہ ہے کہ دعا کرنا نہ چھوڑے اور یوں نہ کہیں اتنا عرصہ ہوگیا دعا کر رہا ہوں قبول نہیں ہوتی دعا کا ظاہری اثر نظر آئے یا نہ آئےقطع رحمی اور گناہ کی دعا نہ کرے اس وقت تک اس کی دعا قبول ہوتی رہتی ہے اور جب تک جلدی نہ کرے اس کی دعا قبول ہوتی رہتی ہے صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہ جلدی کرنے کا کیا مطلب ہے فرمایا جلدی کرنے کا مطلب یہ ہے کہ بندہ کہتا ہے میں نے دعا کی لیکن مجھے قبول ہوتی نظر نہیں آتی اور اس حالت میں پہنچ کر دعا کرنے سے تھک جاتا ہے اور دعا کرنا چھوڑ دیتا ہے
دعا برابر کرتا رہے دعا کرنا بندے کا کام ہے اور قبول کرنا اللّٰہ کا کام ہے اور یہ کہنا کہ دعا قبول نہیں ہوتی یہ بھی غلط ہوتا ہے دعا قبول ہونے کا مطلب عموما لوگ نہیں جانتے اسلئے یہ سمجھتے ہیں کہ دعا قبول نہیں ہوتی حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم نے فرمایا کہ جو بھی کوئی مسلمان اللہ تعالی سے کوئی ایسی دعا کرتا ہے جس میں گناہ اور قطع رحمی کا سوال نہ ہو تو اللہ اس کو تین چیزوں میں سے ایک چیز ضرور عطا فرماتے ہیں
نمبرایک یا تو وہ ظاھراً دعا قبول فرما لیتے ہیں یعنی جو مانگیں وہ عنایت فرما دیتے ہیں
نمبردو یا دعا کرنے والے کو اس کی مطلوبہ چیز کے برابر اس طرح عطا فرما دیتے ہیں کہ اس جیسے آنے والی مصیبت ٹال دیتے ہیں
نمبر 3 یا اس کا اجر و ثواب آخرت کے لئے ذخیرہ بنا کر رکھ دیتے ہیں جب قبولیت دعا کا مطلب معلوم ھوگیا تویہ کھنا کہ میری دعا قبول نہیں ہوتی ہے ۔
قبول ہوتی ھے لیکن قبولیت کی کونسی صورت ہوئی تو اس کا پتہ بندےکونھیں ہوتا ہے
اللّٰہ علیم و حکیم ہے وہ اپنی حکمت کے موافق دعا قبول فرماتے ھیں
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں